ویتنام کے ساحلی علاقے سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے کیونکہ سمندری طوفان "کاجیکی" ملکی ساحل سے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹکرائے گا۔
اس سال ویتنام کو متاثر کرنے والا پانچواں سمندری طوفان اس وقت خلیج ٹونکن می بہہ رہا ہے جس کی لہریں 9.5 میٹر تک بلند ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پانچ ساحلی صوبوں کے تین لاکھ 25 ہزار 500 سے زائد رہائشیوں کو اسکولوں اور سرکاری عمارتوں کو عارضی پناہ گاہوں میں تبدیل کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔
ساحلی شہر ونہ میں رات بھر میں پانی بھر گیا، صبح تک اس کی سڑکیں بڑی حد تک ویران ہو گئیں اور زیادہ تر دکانیں اور ریستوراں بند ہو گئے کیونکہ رہائشیوں اور کاروباری مالکان نے اپنی املاک کے داخلی راستوں کو ریت سے بھر دیا ہے ۔
صبح تک تقریبا 30,000 افراد کو علاقے سے نکال لیا گیا تھا، دو ہوائی اڈوں کو بند کردیا گیا ہے اور ماہی گیر کشتیوں کو بندرگاہ پر واپس بلا لیا گیا ہے ۔
ویتنام کے محکمہ موسمیات نے کہا کہ یہ طوفان مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے کے قریب 157 کلومیٹر فی گھنٹہ (98 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے ہوائیں چلائے گا۔
تاہم، اس کے بعد اس کی طاقت ڈرامائی طور پر ختم ہونے کا امکان ہے ۔
اتوار کے روز ویتنام کی ایک درجن سے زائد ملکی پروازیں منسوخ کردی گئیں جبکہ چین کے سیاحتی مقام ہینان نے طوفان کے جنوب سے گزرنے کے بعد تقریبا 20 ہزار رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا۔
جزیرے کے مرکزی شہر سانیا نے علاقوں کو بند کر دیا ہے اور کاروباری سرگرمیاں روک دی ہیں۔
ویتنام کی وزارت زراعت کے مطابق 2025 کے پہلے سات ماہ میں قدرتی آفات سے 100 سے زائد افراد ہلاک یا لاپتہ ہو چکے ہیں۔
معاشی نقصانات کا تخمینہ 21 ملین ڈالر سے زیادہ لگایا گیا ہے۔
ویتنام کو گزشتہ سال ستمبر میں ملک کے شمالی حصے میں آنے والے طوفان یاگی کے نتیجے میں 3.3 ارب ڈالر کا معاشی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔