اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے کہا ہے کہ یوکرین کے زاپوریزیہ نیوکلیئر پاور پلانٹ (زیڈ این پی پی) میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی ٹیم نے دھماکوں کی آوازیں سنی اور قریب کے مقام سے دھواں نکلتا دیکھا۔
آئی اے ای اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کے زاپوریزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ (زیڈ این پی پی) میں موجود آئی اے ای اے کی ٹیم نے دھماکوں کی آوازیں سنی اور قریبی مقام سے دھواں نکلتے دیکھا جہاں پلانٹ نے کہا کہ اس کی ایک معاون تنصیب پر حملہ کیا گیا۔
زیڈ این پی پی حکام نے ٹیم کو بتایا کہ پلانٹ کے احاطے سے 1200 میٹر کی دوری پر واقع اس تنصیب کو مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجے سے شروع ہونے والی گولہ باری اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ دوپہر کے بعد بھی علاقے سے دھواں دکھائی دے رہا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ ہفتوں اور مہینوں میں ہونے والے واقعات کے سلسلے میں یہ تازہ ترین واقعہ ہے جو زیڈ این پی پی میں فوجی تنازعے کے دوران جوہری تحفظ کے خطرات کی نشاندہی کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جوہری پاور پلانٹ کے آس پاس کوئی بھی حملہ چاہے وہ کسی بھی ہدف کا ہو، جوہری تحفظ کے لیے بھی ممکنہ خطرات پیدا کرتا ہے اور اس سے گریز کیا جانا چاہیے۔ ایک بار پھر میں جوہری تنصیبات کے قریب زیادہ سے زیادہ فوجی تحمل کا مطالبہ کرتا ہوں تاکہ جوہری حادثے کے مسلسل خطرے کو روکا جا سکے۔
یوکرین کے دارالحکومت کی فوجی انتظامیہ نے اپنی ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر بتایا کہ بعد ازاں روس نے اتوار کی علی الصبح کیف پر میزائل حملہ کیا۔
عینی شاہدین نے آدھی رات کے فورا بعد شہر کو ہلا کر رکھ دینے والے زوردار دھماکے کی آواز سنی۔