غّزہ جنگ
2 منٹ پڑھنے
فلسطینی شہری تنظیموں پر امریکی پابندیوں پر رد عمل کا مظاہرہ
یہ فیصلہ "فلسطینی سول سوسائٹی اور اس کی انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو سنگین اور ناقابل قبول نشانہ بنانا ہے،
فلسطینی شہری تنظیموں پر امریکی پابندیوں پر رد عمل کا مظاہرہ
انصاف کے وزیر نے آل حق، آل میزان اور پی سی ایچ آر کے خلاف کارروائی کو ناقابل قبول قرار دیا۔ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ ان گروہوں نے اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی مجرمانہ عدالت کی جنگی جرائم کی تحقیقات کی حمایت کی۔ / Reuters
6 ستمبر 2025

فلسطین نے تین مقامی انسانی حقوق کی تنظیموں پر امریکی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے "فلسطینی سول سوسائٹی کو سنگین اور ناقابل قبول نشانہ بنانا" قرار دیا ہے۔

امریکہ نے جمعرات کو 'الحق'، 'المیزان سینٹر فار ہیومن رائٹس' اور 'فلسطینی سینٹر فار ہیومن رائٹس' (PCHR) پر پابندیاں عائد کیں، جنہوں نے غزہ میں اسرائیلی حکام کے خلاف مظالم کی تحقیقات کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کی حمایت کی تھی۔

فلسطینی وزارت انصاف نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ "فلسطینی سول سوسائٹی اور اس کی انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو سنگین اور ناقابل قبول نشانہ بنانا ہے، جو بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کے تحت انسانی حقوق کا دفاع کرتی ہیں اور ہمارے عوام، ہماری زمین اور ہمارے مقدس مقامات کے خلاف اسرائیلی قبضے کی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دیتی ہیں۔"

وزارت نے واشنگٹن سے پابندیاں واپس لینے کی اپیل کی اور بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ "فلسطینی عوام اور ان کے اداروں کے تحفظ کے لیے فوری مداخلت کریں۔"

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ ان تنظیموں کو اس ایگزیکٹو آرڈر کے تحت نامزد کیا گیا ہے جس پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فروری میں دستخط کیے تھے۔ اس آرڈر کے تحت ICC کے حکام کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، جب عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔

روبیو نے کہا، "یہ تنظیمیں ICC کی ان کوششوں میں براہ راست شامل رہی ہیں جن کا مقصد اسرائیل کی رضامندی کے بغیر اسرائیلی شہریوں کی تحقیقات، گرفتاری، حراست یا مقدمہ چلانا ہے ۔"

یہ پابندیاں واشنگٹن کے اس فیصلے کے بعد لگائی گئیں جس میں فلسطینی اتھارٹی کے حکام کے ویزے منسوخ کر دیے گئے تھے، جس کے نتیجے میں انہیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت سے روک دیا گیا تھا۔

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب فرانس، کینیڈا اور آسٹریلیا نے اجلاسوں کے دوران فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔

جمعرات کو روبیو نے خبردار کیا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا "بڑے مسائل پیدا کرے گا،" کیونکہ اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے میں الحاق کے منصوبوں کو آگے بڑھا رہا ہے۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us