ثقافت
3 منٹ پڑھنے
بھارت: امرناتھ تیرتھ یاترا شروع ہو گئی
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہمالیہ کے ایک غار میں ہندوؤں کی سالانہ یاترا بدھ کے روز سخت حفاظتی اقدامات کے درمیان شروع ہوئی جس میں ہزاروں نیم فوجی دستوں اور ہائی ٹیک نگرانی کے آلات کی تعیناتی شامل ہے۔
بھارت: امرناتھ تیرتھ یاترا شروع ہو گئی
/ AP
7 گھنٹے قبل

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہمالیہ کے ایک غار میں ہندوؤں کی سالانہ یاترا بدھ کے روز سخت حفاظتی اقدامات کے درمیان شروع ہوئی جس میں ہزاروں نیم فوجی دستوں اور ہائی ٹیک نگرانی کے آلات کی تعیناتی شامل ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے حج کو 'فوجی کارروائی' قرار دیا ہے کیونکہ غیر معمولی حفاظتی اقدامات مقامی لوگوں کی روزمرہ زندگی میں خلل ڈال رہے ہیں، اسکول بسوں، دکانوں اور بازاروں کو بھارتی فورسز کی جانب سے طویل تعطل کا سامنا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، جو اس خطے کی قیادت کرتے ہیں اور یاترا کا انتظام کرنے والے امرناتھ شرائن بورڈ (ایس اے ایس بی) کے سربراہ بھی ہیں، نے جموں خطے سے وادی کشمیر کی طرف یاتریوں کے پہلے قافلے کو ہری جھنڈی دکھائی، جن کی تعداد 5،800 سے زیادہ ہے۔

 انہوں نے کہا کہ خطے میں انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے 24 گھنٹے زائرین کی سیکیورٹی کی نگرانی کی جائے گی جبکہ ٹریکنگ اور مانیٹرنگ کے لیے ریڈیو فریکوئنسی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

 تقریبا 3880 میٹر کی اونچائی پر واقع ہمالیہ کے غار امرناتھ کی 38 روزہ یاترا کا آغاز جمعرات کو جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں روایتی 48 کلومیٹر نووان-پہلگام روٹ اور وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں 14 کلومیٹر چھوٹا لیکن تیز بالتال روٹ کے ذریعے ہوا۔

ہر سال یاترا کی نگرانی کے لیے اضافی فورسز تعینات کی جاتی ہیں۔

اس سے بھی بڑھ کر اس سال 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد، جس کے نتیجے میں دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاستوں کے درمیان امریکہ کی ثالثی میں جنگ بندی سے پہلے چار دن تک ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ٹٹٹ حملے ہوئے تھے۔

لاکھوںہندو اس غار میں برف کی تہہ تک پیدل چلتے ہیں، گھوڑوں کی سواری کرتے ہیں یا ہیلی کاپٹر کی سواری کرتے ہیں، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ہندو دیوتا شیو کا مظہر ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ زیارت ہندوستان کے لئے جنونی جذبات پیدا کرنے کا ایک ذریعہ بن گئی ہے۔

جب  یاتریوں کی گاڑیاں گزرتی ہیں تو کوئی بھی شہری شاہراہ کو تقسیم کرنے والے فٹ پاتھ کو عبور نہیں کرسکتا ہے۔

ہائی وے کے ساتھ دیہات اور قصبوں کی طرف جانے والی تمام بڑی سڑکوں کو فوجیوں یا بکتر بند گاڑیوں کی طرف سے بند کردیا جاتا ہے ، اور مقامی ٹریفک کو گھنٹوں کے لئے روک دیا جاتا ہے۔۔

 اس رش کو ریاستی سرپرستی میں انفراسٹرکچر کی تعمیر میں مدد ملی ہے، جس میں سے کچھ ماحولیاتی طور پر نازک علاقوں میں ہیں، جس نے ماحولیات کے ماہرین کی تشویش کو جنم دیا ہے اور ۲۰۰۸ میں ریاستی جنگلات کی ۵۰ ایکڑ زمین بورڈ کو منتقل کیے جانے کے بعد ایک احتجاج شروع کر دیا تھا۔

اس کے بعد زمین کی منتقلی کا حکم واپس لے لیا گیا، اور اس احتجاج کی وجہ سے اس وقت کی مقامی مخلوط حکومت گر گئی۔

سال ۲۰۰۵ میں، بورڈ نے یاترا کو دو مہینے تک بڑھا دیا تھا، لیکن بعض اوقات موسم حکام کو اس مدت کو کم کرنے پر مجبور کر دیتا ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us