یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے یوکرین کو فوجی امداد کی ترسیل دوبارہ شروع کر دی ہے۔
انہوں نے جمعہ کی شب اپنے خطاب میں کہا، "ہمیں اعلیٰ سطح پر سیاسی اشارے موصول ہوئے ہیں ، جن میں امریکہ اور ہمارے یورپی دوست شامل ہیں۔ تمام رپورٹس کے مطابق، امداد کی ترسیل بحال ہو چکی ہے۔"
زیلنسکی نے مزید کہا کہ یوکرینی فوجی حکام اگلے ہفتے امریکی خصوصی نمائندے کیتھ کیلگ کے ساتھ ملاقات کریں گے۔
" زیلنسکی نے کہا کہ ہم اگلے ہفتے امریکی فریق کے ساتھ فوجی سطح پر اپنا کام جاری رکھیں گے، خاص طور پر ہماری فوج جنرل کیلگ کے ساتھ کام کرے گی۔ ہم نئے یورپی دفاعی پیکجز کی تیاری بھی کر رہے ہیں،"
یوکرینی میڈیا رپورٹس کے مطابق، کیلگ پیر کو کیف پہنچنے والے ہیں اور ان کا دورہ ایک ہفتے تک جاری رہے گا۔
روم میں یوکرین کے بارے میں ایک کانفرنس میں شرکت کے دوران یوکرینی میڈیا آؤٹ لیٹ نووینی.لائیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کیلگ نے کہا: "ہم پیر کو کیف میں ہوں گے۔ ہم پورا ہفتہ وہاں رہیں گے۔"
شدید حملے
فوجی رابطے ایسے وقت میں بحال ہو رہے ہیں جب روس نے یوکرینی شہروں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں، جن میں اس ہفتے رات کے وقت ڈرونز اور میزائلوں کے ذریعے کیے گئے دو بڑے حملے شامل ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو کہا کہ امریکہ نیٹو کے ذریعے یوکرین کو ہتھیار فراہم کرے گا اور وہ پیر کو روس کے بارے میں ایک "اہم بیان" دیں گے۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے روسی صدر ولادیمیر پوتن پر حملوں اور تنازع کو حل کرنے کے لیے جنگ بندی کے نفاذ میں ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں، زیلنسکی نے ان مشکل محاذی علاقوں کی رپورٹوں کا جائزہ پیش کیا جہاں انہوں نے کہا کہ یوکرینی فوجیوں نے گزشتہ ہفتے نمایاں کارکردگی دکھائی۔