پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان مسلح افواج کے سربراہ سے متعلق بھارت کے بیانات "غیر سنجیدہ" ہیں اور "حقائق کو مسخ کر کے پیش کرنے کی دیرینہ بھارتی عادت" کا اظہار ہیں۔
پاکستان وزارتِ خارجہ نے بروز منگل جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ “پاکستان آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے، دورہ امریکہ کے دوران، جاری کردہ بیانات پر بھارتی وزارت خارجہ کے تبصروں کوسختی سے مسترد کیا، انہیں "بچگانہ" قرار دیا اور کہا ہے کہ حقائق کی توڑ مروڑ کر پیش کرنا بھارت کی ایک ایسی دیرینہ عادت ہے جو پیچیدہ شکل اختیار کر چُکی ہے”۔
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کا ،جنرل عاصم منیر کے بیانات کو "جوہری بلیک میلنگ" قرار دینا ایک "گمراہ کن اور خود ساختہ بیانیہ" ہے۔پاکستان "طاقت کے استعمال یا اس کی دھمکی کے سخت خلاف ہے"۔
پاکستان نے بھارت کو "جنگی جنون اور دھمکی آمیز رویے" کا قصوروار ٹھہرایا اور بھارتی وزارت خارجہ کے الزامات کو "غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد" قرار دیا ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا ہےکہ" پاکستان ،ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے۔ اس کا کمانڈ اور کنٹرول ڈھانچہ مکمل طور پر سول حکومت کے ماتحت ہے اور اس نے حساس سکیورٹی معاملات میں ہمیشہ "ضبط اور احتیاط" کا مظاہرہ کیا ہے"۔
پاکستان نے بھارتی بیان میں "تیسرے ممالک کے غیر ضروری حوالوں" پر بھی تنقید کی اور کہا ہے کہ یہ "بھارت میں سفارتی اعتماد کی کمی" کا اور "غیر ضروری شکل میں دیگر ممالک کو معاملے میں گھسیٹنے کی "ناکام کوشش کا اظہار ہے۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ "پاکستان کی ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کا یا کسی بھی بھارتی جارحیت کا فی الفور اور چوٹ کا جواب دیا جائے گا" اور "کسی بھی ممکنہ کشیدگی کی ذمہ داری بھارتی قیادت پر ہوگی"۔
پُرانی عادت
واضح رہے کہ پاکستان مسلح افواج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے ہفتے کے روز دورہ امریکہ کے دوران کہا تھا کہ اسلام آباد کبھی بھی بھارت کو دریائے سندھ کا پانی روکنے کی اجازت نہیں دے گا اور ہر قیمت پر اپنے آبی حقوق کا دفاع کرے گا۔
متعدد بھارتی ذرائع ابلاغ نے ا س بیان کے بارے میں جاری کردہ خبروں میں کہا ہے کہ جنرل عاصم منیر نے پاکستانی۔امریکی کمیونٹی کے ساتھ ایک تقریب میں کہا ہے کہ "ہم، بھارت کے ڈیم بنانے کا انتظار کریں گے اور جب وہ ایسا کریں گے، تو ہم اس ڈیم کو تباہ کر دیں گے"۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق "جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ دریائے سندھ بھارت کی خاندانی جائیداد نہیں ہے۔ ہمارے پاس بھارتی منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔"
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بھی منگل کو جاری کردہ بیان میں کہا ہےکہ پاکستان آرمی چیف کے امریکہ میں دیے گئے بیانات نئی دہلی کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔ "جوہری دھمکیاں" دینا پاکستان کا "معمول کا حربہ" بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ بیانات " ایک ایسے ملک میں کہ جہاں فوج دہشت گرد گروہوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے جوہری کمانڈ اور کنٹرول کی سالمیت کے بارے میں پہلے سے موجود شکوک و شبہات کو مزید تقویت دے رہے ہیں"۔
جیسوال نے مزید کہا ہےکہ ان تبصروں کا "ایک تیسرے اور دوست ملک کی سرزمین سے جاری کیا جانا" افسوسناک" ہے۔ بھارت "جوہری بلیک میلنگ کے آگے نہیں جھکے گا" اور اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے "تمام ضروری اقدامات" کرے گا۔