فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ فرانس نے امریکی سفیر چارلس کُشنر کو اس وقت طلب کیا جب انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو ایک خط لکھا جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ فرانس یہودی مخالف تشدد کو روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کرنے میں ناکام رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی سے شادی کرنے والے جیرڈ کُشنر کے والد نے فرانس، امریکہ اور اسرائیل کے درمیان گہری تقسیم کے درمیان وال اسٹریٹ جرنل میں کھلا خط شائع کیا۔
خط میں انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پر زور دیا کہ وہ نفرت پر مبنی جرائم سے متعلق قوانین کو فوری طور پر نافذ کریں اور اسرائیل پر تنقید کو کم کریں اور کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بارے میں فرانسیسی حکومت کے بیانات نے فرانس میں یہود مخالف واقعات کو ہوا دی ہے۔
فرانسیسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانس کو امریکی سفیر چارلس کشنر کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا علم ہوا ہے جنہوں نے صدر جمہوریہ کو لکھے گئے ایک خط میں فرانس میں یہودی مخالف کارروائیوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ان سے نمٹنے کے لیے فرانسیسی حکام کی جانب سے مبینہ طور پر خاطر خواہ اقدامات نہ کرنے کا ذکر کیا ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ سفیر کے الزامات ناقابل قبول ہیں اور کشنر پیر کو پیش ہوں گے۔
فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ
یروشلم پوسٹ کے مطابق کشنر کا یہ خط اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کی جانب سے میکرون کو بھیجے گئے ایک اور خط کے بعد سامنے آیا ہے جس میں نیتن یاہو نے میکرون پر فلسطینی ریاست کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کرکے یہود دشمنی میں کردار ادا کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
میکروں خاص طور پر فلسطینی شہریوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے غزہ کی جنگ میں نیتن یاہو کے قانونی چارہ جوئی کے زیادہ سخت ناقدین میں سے ایک کے طور پر ابھرے ہیں، جبکہ ٹرمپ نے اسرائیلی رہنما کی ثابت قدمی سے حمایت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف عوامی بیانات اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اشارے انتہا پسندوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، تشدد کو ہوا دیتے ہیں اور فرانس میں یہودیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔
کُشنر نے لکھا کہ آج کی دنیا میں صہیونیت کی مخالفت یہود دشمنی ہے۔
یاد رہے کہ کشنر کے بیٹے جیرڈ کشنر کی شادی ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ سے ہوئی ہے جنہوں نے 2009 میں اپنی شادی سے قبل یہودیت قبول کر لی تھی۔ ان کے تین بچے ہیں جن کی پرورش یہودی عقائد کے تحت ہو رہی ہے۔
میکرون نے عوامی طور پر یہود دشمنی کو فرانسیسی اقدار کے منافی قرار دیا ہے اور غزہ پر اسرائیلی جنگ سے منسلک یہودی مخالف واقعات کے جواب میں یہودی عبادت گاہوں اور دیگر یہودی مراکز کے تحفظ کے لیے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیا ہے۔