ایک امریکی عہدیدار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمعے کو وائٹ ہاؤس میں امن مذاکرات کے لیے آرمینیا اور آذربائیجان کے رہنماؤں کی میزبانی کریں گے۔
عہدیدار نے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ جمعے کے اجلاس میں امن معاہدے کے فریم ورک کا اعلان کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ واشنگٹن پوسٹ نے سب سے پہلے ان مذاکرات کی رپورٹنگ کی تھی۔
آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تعلقات 1991 سے کشیدہ ہیں ، جب آرمینیائی فوج نے بین الاقوامی طور پر آذربائیجان کا حصہ تسلیم کئے گئے قارا باغ اور کل بجرر سمیت سات ملحقہ علاقوں پر قبضہ کرلیا تھا۔
آذربائیجان نے 2020 کے موسم خزاں میں 44 روزہ جنگ کے دوران زیادہ تر علاقہ آزاد کرایا تھا۔
ستمبر 2023 میں آذربائیجان نے قارا باغ میں مکمل خودمختاری قائم کی جبکہ علاقے میں علیحدگی پسند قوتوں نے ہتھیار ڈال دیے۔
دونوں ممالک کے رہنماؤں نے جولائی میں ابوظہبی میں بات چیت کے لیے ملاقات کی تھی۔