روس نے کہا ہے کہ روسی یونٹوں کی ہمسایہ علاقے دنیپروپیترووسک کی طرف پیش قدمی جاری ہے اور اس دوران یوکرین کے مغربی علاقے 'دونیتسک' میں ایک اور گاؤں پر قبضہ کر لیا گیا ہے ۔
روس۔یوکرین جنگ کو شروع ہوئے تین سال سے زیادہ کا عرصہ ہو چکا ہے اور رواں موسم گرما میں حملے مزید شدت اختیار کر گئے ہیں۔ امریکی قیادت میں جاری مذاکرات اب تک لڑائی ختم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
روس وزارت دفاع نے اتوار کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ روسی فوجیوں نے ' میرنے' گاؤں پر قبضہ کر لیا ہے، جسے سوویت دور کے نام 'کارل مارکس' سے بھی پکارا جاتا ہے۔
یہ گاؤں دونیتسک اور دنیپروپیترووسک علاقوں کی انتظامی سرحد کے قریب واقع ہے۔ وزارت نے دعویٰ کیا ہےکہ روسی فوج نے گاؤں پر قبضہ کرنے کے لیے 'دشمن کی دفاعی لائن کے اندر گہرائی تک' پیش قدمی کی ہے۔
واضح رہے کہ 'میرنے' ان دو دیہاتوں میں سے ایک تھا جن پر ماسکو نے اتوار کو قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس سے پہلے، روس وزارت دفاع نے کہا تھا کہ اس کی فورسز نے یوکرین کے مشرقی دونیتسک علاقے میں واقع گاؤں 'میکولائیوکا' پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔
'روسی قاتل'
دوسری جانب، یوکرین کی انٹیلی جنس ایجنسی 'ایس بی یو ' نے کہا ہے کہ کیف کے علاقے میں ایک آپریشن کے دوران روسی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ مارے گئے ہیں جنہیں گزشتہ ہفتے ایس بی یو کے کرنل کو قتل کرنے کے شبہ میں گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔
ٹیلیگرام سے جاری کردہ ایک بیان میں'ایس بی یو' نے کہا ہے کہ اسے یقین ہے کہ کرنل ایوان وورونچ کے قتل کے پیچھے روس کی وفاقی سکیورٹی سروس 'ایف ایس بی'کے ایجنٹ تھے۔ یہ ایجنٹ، کیف میں ان کی گرفتاری کے لئے کئے گئے آپریشن کے دوران ہونے والی جھڑپ میں، مارے گئے ہیں۔
ایس بی یو نے کہا ہے کہ وورونچ کے قتل کے مشتبہ افراد میں ایک مرد اور ایک عورت شامل تھے۔ تاہم، اتوار کے واقعے میں کتنے ایف ایس بی ایجنٹس مارے گئے اس کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔