اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسف) نے اتوار کو بتایا کہ 30 جولائی تک سوڈان کی پانچ دارفور ریاستوں میں کم از کم 80 افراد ہلاک اور 2,100 سے زائد کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
یونیسف کے بیان کے مطابق، 21 جون سے شمالی دارفور کی ریاست تاویلا میں 20 افراد اس وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 1,180 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ "پانچوں دارفور ریاستوں میں 30 جولائی تک ہیضہ کے مریضوں کی تعداد تقریباً 2,140 تک پہنچ چکی ہے، جن میں کم از کم 80 اموات شامل ہیں۔"
اقوام متحدہ کے ادارے نے خبردار کیا کہ شمالی دارفور میں تقریباً ساڑھے چھ لاکھ بچے تشدد، بھوک اور ہیضہ کے خطرے سے دوچار ہیں۔
یونیسف کے نمائندے شیلڈن یٹ نے کہا، "ہیضہ ایک قابلِ علاج اور قابلِ روک تھام بیماری ہونے کے باوجود تاویلا اور دارفور کے دیگر علاقوں میں خاص طور پر شیر خوار اور کمزور بچوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہے ۔"
انہوں نے مزید کہا کہ بیماری کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے میدان میں جاری کوششوں کے باوجود، "مسلسل پر تشدد کاروائیاں ضروریات میں سرعت سے اضافہ کر رہی ہیں جنہیں ہم پورا کرنے سے قاصر ہیں۔"
انہوں نے "محفوظ اور بلا رکاوٹ رسائی" کی اپیل کی تاکہ فوری طور پر مدد کے منتظربچوں تک پہنچا جا سکے۔
انہوں نے کہا، "یہ بچے مزید ایک دن بھی انتظار نہیں کر سکتے۔"
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، اگست 2024 سے سوڈان کی 18 میں سے 17 ریاستوں میں 94,170 سے زائد ہیضہ کے کیسز اور 2,370 سے زیادہ اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔
سوڈان اپریل 2023 سے فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان لڑائی کی زد میں ہے، جس کے نتیجے میں اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے مطابق 20,000 سے زائد افراد ہلاک اور 14 ملین بے گھر ہو چکے ہیں۔ تاہم، امریکی یونیورسٹیوں کی تحقیق کے مطابق، ہلاکتوں کی تعداد تقریباً ایک لاکھ تیس ہزار تک پہنچ چکی ہے۔