ببرطانوی وزیر خارجہ نے غزہ میں "انتہائی خوفناک" اور "مکمل طور پر قابلِ روکاوٹ" قحط کی مذمت کی ہے، اور کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مناسب امداد کی اجازت نہ دینا اس "انسانی ساختہ تباہی" کا سبب بنا ہے۔
جمعرات کو ایک بیان میں، ڈیوڈ لامی نے غزہ میں انسانی صورتحال پر اپنی تنقید کو دہرایا، جب اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفکیشن (IPC) رپورٹ نے غزہ میں قحط کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا، "اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ میں مناسب امداد کی اجازت نہ دینا اس انسانی ساختہ تباہی کا سبب ہے۔ یہ ایک اخلاقی المیہ ہے۔"
لامی نے مزید کہا، "اسرائیلی حکومت کو فوری طور پر اور مستقل بنیادوں پر ایسی کارروائی کرنی چاہیے جو صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکے۔" انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فوری اور پائیدار طریقے سے خوراک، طبی سامان، ایندھن، اور تمام اقسام کی امداد ان لوگوں تک پہنچنے دے جو اس کے شدید ضرورت مند ہیں۔
وزیر خارجہ نے اپنے فوری جنگ بندی کے مطالبے کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ غزہ شہر میں اسرائیل کی فوجی کاروائی قحط کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
لامی نے کہا، "برطانیہ اس فوجی کارروائی کی مذمت کرتا ہے، جو پہلے سے ہی تباہ کن انسانی صورتحال کو مزید خراب کرے گی اور حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالے گی۔"
انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اپنا راستہ بدلے اور غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کوترک کر دے۔