دنیا
3 منٹ پڑھنے
کولومبیا میں فوجی آپریشن،27 فوجی بازیاب
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکام نے اتوار کے روز ملک کے جنوب مغربی علاقے میں یرغمال بنائے گئے 72 فوجیوں میں سے 27 کو بازیاب کرا لیا ہے
کولومبیا میں فوجی آپریشن،27 فوجی بازیاب
/ AFP
20 گھنٹے قبل

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکام نے اتوار کے روز ملک کے جنوب مغربی علاقے میں یرغمال بنائے گئے 72 فوجیوں میں سے 27 کو بازیاب کرا لیا ہے۔

کولومبیا کے فوجیوں اور پولیس افسران کو اکثر مسلح گروہوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں حراست میں لیا جاتا ہے۔

ایک فوجی ذرائع نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ 72 فوجیوں کو باغیوں کے زیر کنٹرول کاکا کے علاقے سے دوپہر کے وقت حراست میں لیا گیا۔

بعد ازاں فوج نے 27 فوجیوں کے انخلا کی اطلاع دی لیکن کہا کہ گوریلا حکومت کے تحت 45 فوجی اپنی آزادی سے محروم ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی فوج علاقے میں اپنی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے اور امن و امان کی بحالی اور مغوی اہلکاروں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

فوج کا کہنا ہے کہ یہ فوجی ایک فوجی آپریشن میں حصہ لے رہے تھے جب تقریبا 600 افراد نے سان خوآن ڈی میکے میں فوجیوں کی تعیناتی میں رکاوٹ ڈالی اور اس اقدام کا مقصد منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی کان کنی کے لیے استعمال ہونے والے راستوں کو کنٹرول کرنا تھا۔

میکے کا علاقہ جنوب مغربی کولومبیا میں کوکا کی بڑھتی ہوئی ہاٹ اسپاٹ ہے جس پر ایف اے آر سی گوریلا فوج کے ایک منحرف دھڑے کا کنٹرول ہے جسے سینٹرل جنرل اسٹاف کے نام سے جانا جاتا ہے۔

بائیں بازو کے صدر گستاوو پیٹرو نے 2024 میں اس علاقے پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ایک حملے کا آغاز کیا تھا لیکن انہیں سخت مقامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک ڈائیلاگ کمیشن مذاکرات کے لئے تیار ہے.

میکے کے کسان جانتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ غیر قانونی فصلوں کا پرامن متبادل شروع کیا جائے۔

حکومت کے مطابق، اس طرح کی حراستیں اکثر مقامی لوگوں کی طرف سے ان علاقوں میں مسلح گروہوں کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے کی جاتی ہیں جہاں ریاست کی موجودگی بہت کم ہے۔

جون میں اسی علاقے میں 57 فوجیوں کو حراست میں لیا گیا تھا اور فوجی مداخلت کے کچھ دن بعد رہا کر دیا گیا تھا۔

اگست کے اواخر میں 33 فوجیوں کو جنوب مشرقی ایمیزون کمیونٹی میں تین دن تک یرغمال بنا کر رکھا گیا تھا جہاں بائیں بازو کے گوریلا موجود تھے۔

کولومبیا کو باغی گروہوں کی طرف سے بڑھتے ہوئے تشدد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جنہوں نے چھ دہائیوں کی شورش کے بعد 2016 میں ایف اے آر سی کے ساتھ امن معاہدے کو مسترد کر دیا تھا۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us