سوڈان کے مغربی علاقے دارفور میں تباہ کن لینڈ سلائیڈنگ نے ایک گاؤں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ آفت کے نتیجے میں کم از کم 1,000 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
علاقے پر قابض باغی گروپ 'سوڈان لبریشن موومنٹ' کے جاری کردہ بیان کے مطابق ماہِ اگست کے اواخر میں کئی روز تک برسنے والی موسلادھار بارشوں کے بعد اتوار کے روز وسطی دارفور کے مرّہ پہاڑوں میں واقع گاوں 'تراسین' میں زمین کھسکنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "ابتدائی معلومات کے مطابق ایک ہزار نفوس پر مشتمل گاؤں میں ایک شخص کے علاوہ کوئی زندہ نہیں بچا"۔
بیان میں گاؤں کی"مکمل تباہی" کی اطلاع دی گئی اور اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امدادی تنظیموں سے،لاشوں کی بازیابی میں مدد کی، درخواست کی گئی ہے ۔
شمالی صوبے دارفور میں سوڈانی فوج اور نیم فوجی دستوں 'آر ایس ایف' کے درمیان جاری جنگ سے فرار ہونے والےعوام نے مرہ کے پہاڑوں میں پناہ لے رکھ تھی جہاں نہ خوراک دستیاب ہے اور نہ ادویات۔
سوڈان میں دو سال سے جاری خانہ جنگی نے آدھی سے زیادہ آبادی کو غذائی قلّت کا شکار کر دیا ہے اور لاکھوں افراد ملک کے اندر مہاجر بن چُکے ہیں۔ صوبہ دارفور کے دارالحکومت الفاشر پر بھی حملے جاری ہیں۔