روس کے گورنر وینیامین کونڈراتیف نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر کہا ہے کہ روس کے شہر سوچی میں تیل کے ایک ڈپو میں لگی آگ کو بجھانے کی کوشش میں 120 سے زائد فائر فائٹرز کام کر رہے ہیں۔
روس کی خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نے اتوار کے روز ہنگامی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ کراسنودار علاقے میں، جہاں سوچی واقع ہے، 2000 مکعب میٹر کی گنجائش والے ایندھن کے ٹینک میں آگ لگ گئی۔
روس کی سول ایوی ایشن اتھارٹی روزاویاتسیا نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ فضائی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سوچی کے ہوائی اڈے پر پروازیں روک دی گئی ہیں۔
کونڈراتیف کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ساحلی شہر کے ایڈلر ڈسٹرکٹ میں ہوا ہے اور یہ یوکرین کی جانب سے روس کے اندر انفراسٹرکچر کے حوالے سے تازہ ترین حملہ ہوگا جسے کیف ماسکو کی جنگی کوششوں میں کلیدی اہمیت کا حامل سمجھتا ہے۔
گزشتہ ماہ کے اواخر میں یوکرین کے ایک ڈرون حملے میں ایڈلر ضلع میں ایک شخص ہلاک ہوا تھا، لیکن سوچی پر حملے، جس نے 2014 کے اولمپک سرمائی کھیلوں کی میزبانی کی تھی، فروری 2022 میں شروع ہونے والی جنگ میں بہت کم ہوئے ہیں۔
بحیرہ اسود پر کراسنودار کا علاقہ کراسنودار شہر کے قریب ایلسکی ریفائنری کا گھر ہے ، جو جنوبی روس میں سب سے بڑا ہے اور یوکرین کے ڈرون حملوں کا اکثر نشانہ بنتا ہے۔
یوکرین کے دارالحکومت کی فوجی انتظامیہ کے مطابق اتوار کے روز جنوبی روس کے علاقے ورونز کے گورنر نے کہا تھا کہ یوکرین کے ڈرون حملے میں ایک خاتون زخمی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں متعدد مقامات پر آگ لگ گئی جبکہ روس نے کیف پر میزائل حملہ کیا۔