دنیا
2 منٹ پڑھنے
اندونیشیا میں ملک گیر احتجاجی مظاہرے
ملک میں کشیدگی  ابتدا میں اراکینِ پارلیمنٹ کے رہائش الاؤنس پر  عوام کے رد عمل کے ساتھ پیدا ہوئی
اندونیشیا میں ملک گیر احتجاجی مظاہرے
انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق، سکیورٹی فورسز سے جھڑپوں اور دیگر تشدد میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ (تصویر: اے اے) / AA
5 ستمبر 2025

انڈونیشیا کے دارالحکومت کی سڑکیں جمعہ کے روز پرسکون تھیں، جب کہ ملک بھر میں ایک ہفتے سے زیادہ جاری رہنے والے مظاہروں، جن میں سے کچھ پرتشدد تھے، کے بعد ملک میں عیدمیلاالنبی کی  چھٹی منائی گئی ۔

ملک میں کشیدگی  ابتدا میں اراکینِ پارلیمنٹ کے رہائش الاؤنس پر  عوام کے رد عمل کے ساتھ پیدا ہوئی ، جس کے خلاف انسانی حقوق کے  گروہوں  کی قیادت میں طلباء اور محنت کشوں اور تھی نے احتجاجی ریلیاں نکالیں ، لیکن حالات اس  وقت شدت اختیار کر گئے  جب جکارتہ میں ایک ریلی کے دوران پولیس کی گاڑی نے ایک رکشہ ڈرائیو  کو گولی مار کر مار ڈالا۔

مظاہرے تیزی سے دیگر علاقوں تک پھیل گئے۔

اراکینِ پارلیمنٹ کے مراعات اور پولیس کے حربے

جمعرات کو طلباء کے گروپوں نے کابینہ کے وزراء سے ملاقات کی تاکہ اراکینِ پارلیمنٹ کی مراعات اور مظاہرین کے خلاف استعمال ہونے والے پولیس کے  حربوں  پر شکایات پیش کی جا سکیں۔ ہفتے کے آغاز میں انہوں نے پارلیمنٹ کے اراکین سے بھی بات چیت کی، لیکن صدر پروباؤو سبیانتو سے ملاقات کی کوششیں اب تک ناکام رہی ہیں۔

انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ ان مظاہروں نے بھاری نقصان پہنچایا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے رپورٹ کیا کہ کم از کم 10 افراد ہلاک اور 1,000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں اور دیگر بدامنی کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔

حکام نے ملک بھر میں 3,000 سے زائد افراد کو حراست میں لیا ہے، جسے انسانی حقوق کے گروپ نے ایک وسیع کریک ڈاؤن قرار دیا ہے۔

حکومت نے ابھی تک یہ اعلان نہیں کیا کہ آیا وہ متنازعہ رہائش الاونس د یا سیکیورٹی فورسز کے طرز عمل کا جائزہ لے گی یا نہیں، جس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ تعطیلات کے اختتام کے بعد  امن و امان برقرار رہے گا یا نہیں۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us