سات مرتبہ فارمولا ون کے چیمپیئن 'لیوس ہیملٹن' نے کہا ہے کہ "ہم مزید خاموش نہیں رہ سکتے"۔
لیوس ہیملٹن نے اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ میں فاقہ کشی اور غذائی قلت کے نتیجے میں بچوں کی اموات پر سخت ردعمل ظاہر کیااور کہا ہے کہ "ہم مزید خاموش نہیں رہ سکتے"۔
انہوں نے بیلجیئم میں اس ہفتے کے ریس سے قبل سوشل میڈیا پوسٹ میں یونیسیف کی پوسٹ شائع کی ہے۔
یونیسیف کی پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ " جولائی کے پہلے ہفتے میں غزہ پر شدید حملوں کے دوران 100 سے زائد بچے مارے گئے ہیں۔ بچوں کی ہلاکتیں ہر دن جاری ہیں۔ فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔"
ہیملٹن نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ"ہم مزید خاموش نہیں رہ سکتے"۔
غزہ کی ناکہ بندی اور اسرائیلی حملوں کے باعث بھوک اور غذائی قلت سے ہونے والی اموات اور خاص طور پر بچوں کی اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
فلسطین وزارت صحت نے جمعہ کو جاری کردہ اعلان میں کہا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں کے دوران بھوک اور غذائی قلت سے مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 120 سے تجاوز کر گئی ہے۔ فاقہ کشی سے ہلاک ہونے والوں میں سے 83 بچے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج، بین الاقوامی جنگ بندی کی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے، غزہ پر وحشیانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔7 اکتوبر 2023 سے جاری ان حملوں میں، زیادہ تر عورتوں اور بچوں پر مشتمل ، 59,600 سے زائد فلسطینی قتل کر دیئے گئے ہیں۔ مسلسل بمباری نے علاقے کو تباہ کر دیا اور خوراک کی شدید قلت پیدا کر دی ہے۔
گذشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے، غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت سوز جرائم کے الزامات میں، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور اس کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
اسرائیل کو غزہ میں جاری جنگ کی وجہ سے بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔