فوکس نیوز نے منگل کو جاری کردہ خبر میں کہا ہے کہ امریکہ کے وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کے ایک مشیرِ اعلیٰ کو انتظامی چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔
دفاعی محکمہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے جاری کئی گئی رپورٹ کے مطابق 'ڈین کالڈویل 'کو معلومات کے "غیر مجاز انکشاف" کے الزام میں جبری چھٹی پر بھیجا گیا ہے۔
فوکس نیوز کے مطابق، کالڈویل نے اپنے سابقہ بیان میں کہا تھا کہ امریکہ کو یورپ میں اپنی موجودگی کو نمایاں طور پر کم کرنا چاہیے اور عراق اور شام سے اپنی افواج واپس بلا لینی چاہئیں۔
21 مارچ کو، محکمہ دفاع کے چیف آف اسٹاف 'جو کیسپیر 'نے "قومی سلامتی کی حساس معلومات کے غیر مجازانہ انکشافات" کی تحقیق کی درخواست پر مبنی ایک میمو پر دستخط کیے ہیں۔ میمو میں کیسپیر نے کہا ہے کہ "اس تحقیق کے دوران پولی گراف کے استعمال سے متعلقہ قوانین اور پالیسیوں کی پاسداری کی جائے گی۔ یہ تحقیق فوری طور پر شروع کی جائے گی اور ایک رپورٹ کی شکل میں ہیگستھ کو پیش کی جائیں گی۔"
فوکس نیوز نے ایک اور خبر میں کہا ہے کہ ہیگستھ کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف، ڈیرن سیلنک، کو بھی منگل کے روز چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ کالڈویل اور سیلنک دونوں کے بارے میں حساس معلومات کے غیر مجازانہ انکشاف کے دائرہ کار میں تحقیقات کی جائیں گی۔
مذکورہ دونوں اہلکار، جو پہلے 'کنسرنڈ ویٹرنز فار امریکہ' نامی تنظیم سے وابستہ تھے اب مارچ سے شروع ہونے والی زیادہ جامع تحقیقات کی لپیٹ میں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ریٹائرڈ ایئر فورس افسر' سیلنک' ویٹرنز افیئرز تنظیموں میں کام کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ منگل کے روز انہیں عمارت سے نکال دیا گیا تھا۔ فی الحال، مذکورہ دونوں اہلکاروں کے معلومات لیک کرنے کی تصدیق نہیں ہوئی۔