روس نے اطلاع دی ہے کہ اس کے سفارتکاروں کے ایک گروپ پر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں نے حملہ کیا۔
منگل کے روز روسی وزارت خارجہ نے بتایا کہ 30 جولائی کو ایک سروس گاڑی، جو فلسطینی قومی انتظامیہ کے دفتر سے سفارتی نمبر پلیٹ کے ساتھ روانہ ہوئی تھی اور جس میں اسرائیلی وزارت خارجہ سے منظور شدہ ملازمین سوار تھے، پر القدس کے قریب غیر قانونی اسرائیلی بستی گیوات عاساف کے قریب آبادکاروں کے ایک گروہ نے حملہ کیا۔
وزارت نے کہا، "گاڑی کی مشینری کو نقصان پہنچا۔ اس دوران روسی سفارتکاروں کو منہ زبانی دھمکیاں بھی دی گئیں۔"
وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ یہ واقعہ "خاص طور پر تشویشناک اور ناقابل قبول" ہے کیونکہ یہ اسرائیلی فوجی اہلکاروں کی موجودگی میں پیش آیا، جنہوں نے "حملہ آوروں کے جارحانہ اقدامات کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔"
وزارت نے کہا، "ہم اس واقعے کو 1961 کے ویانا کنونشن برائے سفارتی تعلقات کی سنگین خلاف ورزی سمجھتے ہیں، جو دیگر امورکے علاوہ، میزبان ریاست کو غیر ملکی مشنز کی جائیداد کے تقدس کے اصول کا احترام کرنے اور غیر ملکی سفارتکاروں کے ساتھ مناسب احترام کے ساتھ پیش آنے کا پابند بناتا ہے، اور ان کی شخصیت، آزادی یا وقار پر کسی بھی حملے کو روکنے کے لیے تمام مناسب اقدامات کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔"
وزارت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ روسی سفارتخانے نے تل ابیب میں اسرائیلی حکام کو ایک احتجاجی مراسلہ بھی دیا ہے۔
وزارت نے کہا، "ہم امید کرتے ہیں کہ اسرائیلی فریق اس صورتحال سے مناسب نتائج اخذ کرے گا۔"
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان، ماریا زاخارووا، نے کہا کہ تل ابیب میں روسی سفارتخانے نے اسرائیلی حکام کو ایک سرکاری احتجاجی مراسلہ پیش کیا ہے۔